اسلام آباد (کیپٹل اپڈیٹ) پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت نے مالدیپ کی شکایت کے بعد ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے الرٹ جاری کرنے کے بعد پانچ "الکوحل” کھانسی کے شربت کی تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ .
لاہور کی فارمکس لیبارٹریز (PVT) LTD کے تیار کردہ ممنوعہ کھانسی کے شربت میں الکوحل کی مقدار زیادہ پائی گئی۔
ترجمان نگران صوبائی حکومت پنجاب سہیل جنجوعہ کے مطابق "ڈبلیو ایچ او کی تحقیقات میں ان سیرپس میں الکوحل کی زیادہ مقدار کی موجودگی کی تصدیق کے بعد پنجاب حکومت نے کھانسی کے پانچ مختلف شربتوں کی فروخت پر پابندی لگا دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ممنوعہ شربت مختلف ممالک کو برآمد کرنے کے علاوہ وسیع پیمانے پر مقامی مارکیٹ میں فروخت کیے جا رہے تھے۔
ڈبلیو ایچ او نے یہ تحقیقات مالدیپ کے شعبہ صحت کی طرف سے ان شربتوں کے بارے میں شکایت کرنے کء بعد شروع کی گئی تھیں۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (DRAP) نے ڈائیتھیلین گلائکول (DEG) اور ethylene glycol (EG) کے ساتھ مشتبہ آلودگی کی وجہ سے مائع کی تیاریوں کے کچھ بیچوں کو واپس منگوا لیا ہے۔
ستمبر میں پاکستانی حکام کو سوئس فارماسسٹ روشے کی تیار کردہ دوا پر پابندی عائد کرنے پر مجبور کیا گیا تھا لیکن اسے پاکستان میں دوبارہ پیک کیا گیا تھا، جب پنجاب کے مختلف علاقوں سے کم از کم 60 مریض اس دوا کے انجیکشن کے بعد نابینا ہو گئے تھے۔
یاد رہے کہ 2022 اور 2023 کے درمیان گیمبیا، انڈونیشیا اور ازبکستان میں تقریباً 300 بچے مبینہ طور پر کھانسی کے مختلف شربت پینے کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔