اسلام آباد(کیپٹل اپڈیٹ)میاں محمد شہباز شریف نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دوسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوگئے ،وزیر اعظم پاکستان کے انتخاب کے لئے بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کی تاہم ملک کے وزیراعظم کے انتخاب کے موقع پر قومی اسملبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔
اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی نے ووٹنگ کے ذریعے نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے نتائج کا اعلان کے مطابق اتحادی جماعتوں کی طرف سے نامزد امیدوار میاں شہباز شریف نے 201ووٹ حاصل کئیاور قائد ایوان منتخب ہوگئے ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب خان نے 92ووٹ حاصل کئے ۔
سپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق نے جونہی قائد ایوان کیلئے ہوئی ووٹنگ کے نتائج کا اعلان کیا تو ایوان شیر شیر کے نعروں سے گونج اٹھا اس دوران کچھ اراکین نے ایوان میں گھڑی چور کے نعرے لگانے شروع کیئے تو جواب میں سنی اتحاد کونسل کی طرف سے ووٹ چور کے نعرے لگانے شروع کردیئے ۔
سیکرٹریٹ قومی اسمبلی کی طرف سے نو منتخب قائد ایوان کے انتخاب کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیاجس کیمطابق قومی اسمبلی نے میاں محمد شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب کیا ہے ، قائد ایوان کا انتخاب مکمل ہونے پرنوٹیفیکیشن کی سمری صدر مملکت کو بھجوا دی گی۔ اس دورانسیکرٹری قومی اسمبلی نے تمام کاسٹ ووٹوں اور کاروائی کا ریکارڈ سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کر دیا۔
اجلاس میں قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف، میاں شہباز شریف، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، صدر پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری، خواجہ آصف، حمزہ شہباز اور دیگر اراکین قومی اسمبلی ایوان میں پہنچے جب کہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی بڑی تعداد بھی ایوان میں موجود تھی۔
جمعیت علما اسلام کے اراکین قومی اسمبلی کے اجلاس میں موجود ہونے کے باوجود وزیراعظم کے انتخاب کی کارروائی میں شریک نہ ہوئے قومی اسمبلی ہال کے دروازے بند ہونے سے قبل جے یو آئی کے اراکین ہال سے باہر چلے گئے سردار اختر مینگل ایوان میں بیٹھے رہے اور کسی کو بھی ووٹ کاسٹ دیا۔
اجلاس کے دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور اراکین نے اپنے ہاتھوں میں بینرز بھی اٹھائے ہوئے تھے سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے سپیکر ڈائس کا گھیرائو کرتے ہوئے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے حق میں شدید نعرے بازی کی ۔وزیراعظم کے انتخاب کے بعد قومی اسمبلی کاجلاس پیر کو 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔