چکوال(کیپٹل اپڈیٹ)چکوال مدرسہ جامع المصطفی میں پندرہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی۔ مدرسے کے دو استاد بچوں کو گزشتہ کئی ہفتوں سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام،
ڈی پی او چکوال نے بچوں کے والدین کی شکایات پر فوری نوٹس لیکر کارووائی شروع کردی جس کے مطابق دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایک ملزم کو میانوالی جبکہ دوسرے کو جاتلی سے گرفتار کیا گیا۔ مدرسہ جامع المصطفی چکوال کے چوا چوک کے قریب واقع ہے۔ متاثرہ بچوں کی عمریں نو سے بارہ سال تک بتائی گئی ہیں۔
چکوال میں واقع کے منظر پر آنے کے فوری بعد نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی چکوال مدرسہ میں زیادتی رپورٹ ہونے پر متاثرہ طالب علم کے گھر آمد، محسن نقوی نے کہا کہ ملزمان کو کیفر کردار پہنچانے تک جو ممکن ہوا کریں گے۔۔
انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور بھی ہمراہ تھے وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی متاثرہ بچوں کی رہائش گاہ آمد
تشدد و زیادتی کا نشانہ بننے والے متاثرہ بچوں اور ان کے والدین سے ملاقات کی
انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کے ساتھ ساتھ افسوس ناک واقعہ پر صورتحال سے آگاہی و معلومات حاصل کیں
افسوس ناک واقعہ پر انہوں یقین دلایا کہ ،ذمہ داران قانون کے مطابق سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔متاثرہ بچوں کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
بچوں ہمارا مستقبل ہیں، ان کو تحفظ فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزمان کو کڑی سزا دلوائی جائے گی۔ گھناؤنے فعل کے مرتکب ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔ محسن نقوی چکوال میں طالب علموں سے زیادتی کرنے والے دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ملزمان کی نشاندہی سی سی ٹی وی ویڈیوز کی مدد سے کی گئی،ملزمان کو متاثرہ بچوں اور ان کے والدین کے بیانات کی روشنی میں گرفتار کیا گیا۔
بچوں کے والدین نے 2 اساتذہ کی جانب سے بچوں پر تشدد اور زیادتی کی شکایت کی۔ متاثرہ بچوں کے بیانات ریکارڈ کیے۔ چند بچوں کے جسموں پر تشدد کے نشانات بھی موجود تھے۔
انسپکٹرجنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور، آرپی او راولپنڈی، کمشنر راولپنڈی، ڈی پی او چکوال اور ڈپٹی کمشنر چکوال بھی اس موقع پر موجود تھے